Tuesday, October 26, 2010

Yarab Dil-e-Muslim ko by Iqbal

یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے جو روح کو تڑپا دے
پھر وادی فاران کے ہر ذرہ کو چمکا دے
پھر شوق تماشا دے پھر ذوق تقاضا دے
محروم تماشا کو پھر دیداہ بےنا ہے
دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے
بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم لے چل
اس شہر کے خوگر کو وسعت صحرا دے
پیدا دل ویران میں پھر شورش محشر کر
اس محمل خالی کو پھر شاہد لےلا دے
اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشان کو
وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے
رفعت میں مقاصد کو ہم دوش ثریا کر
خودداری ساحل دے آزادی دریا دے
بے لوث محبت ہو بے باک صداقت ہو
سینے میں اُجالا کر دل صورت مےنا دے
احساس عنایت کر آثار مصیبت کا
امروز کی شورش میں اندیشہ فردا دے
میں بلبل نالاں ہوں اک اُجڑے گلستان کا
تاثیر کا سائل ہوں محتاج کو داتا دے

0 comments:

Post a Comment

 
DIOLT WEB DIRECTORY |